حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: اسرائیل بزدل ہے۔ مسلم ممالک کی اس کے خلاف صف آرائی کے اعلان سے ہی وہ پیچھے ہٹ جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سربراہی اجلاس کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی کی میزبانی اور صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کی زیر صدارت مقامی ہوٹل میں منعقد ھوا۔ اس اجلاس کا ون پؤائنٹ ایجنڈا تھا "فلسطین خاص کر غزہ پر اسرائیلی بربریت اور امت کی ذمہ داری"۔
اس اجلاس میں جناب لیاقت بلوچ، علامہ عارف حسین واحدی، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ شبیر میثمی، سید صفدر گیلانی، آصف لقمان قاضی، پیر خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، سید ناصر عباس شیرازی، مفتی گلزار نعیمی، ڈاکٹر علی عباس نقوی، زاھد علی آخوندزادہ، طاھر رشید تنولی، مفتی معرفت شاہ، رضیت باللہ، پروفیسر محمد ابراھیم اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی اور خطاب کیا-
علامہ عارف واحدی نے اپنے موضوع پر خطاب کے دوران کہا: 7 اکتوبر وہ دن ہے جسے تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا- اس دن حماس کے بہادروں نے اسرائیل سے 75 سالہ مظالم کا انتقام لیا۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیل مسلسل فلسطینیوں کی سرزمین پر ظالمانہ قبضے کو طول دیتے ہوئے ان کی نسل کشی کر رہا تھا اور اسرائیل کو مغربی میڈیا دفاعی حوالے سے مسلسل ایک بہت بڑی دفاعی اور ناقابل تسخیر طاقت کے طور پر متعارف کرا رہا تھا مگر حماس کے چند سو مجاہدین نے سات اکتوبر کو اس کے غرور و تکبر کو خاک میں ملا دیا اور ثابت کیا کہ اسرائیل ایک کاغذی شیر تھا جس کی ہوا ہم نے ایک دن میں نکال دی۔
غزہ پر اسرائیلی درندگی پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ عارف واحدی نے کہا: غزہ میں معصوم بچوں، بے گناہ خواتین، نہتے عوام، ہسپتال، پناہ گاہیں، تعلیمی ادارے، میڈیا کے نمائندے، اقوام متحدہ کے ورکرز غرضیکہ کوئی بھی اس کی درندگی سے محفوظ نہیں رہا۔ مگر یاد رہے کہ یہ تاریخی حقیقت ہے کہ ہمیشہ خون تلوار پر غالب رہا ہے اور آج اس حق و باطل کے عظیم معرکے میں مظلومیت جدید ترین اسلحے پر غالب آگئی ہے اور اسرائیل ذلیل و رسوا ہو گیا اور شکست کھا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مسلسل شکوہ کیا جا رہا ہے کہ مسلم حکمران کچھ نہیں کر رہے ہیں مگر یاد رکھیں کہ ان حکمرانوں پر ایک جملہ صادق آتا ہے کہ بیچارے غلاموں کا آزادی کی جنگ میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔
علامہ عارف واحدی نے کہا: ہمیں حماس، جہاد اسلامی، حزب اللہ، انصار اللہ اور ان ممالک کا جو ڈٹ کر ان کا ساتھ دے رہے ہیں، کو خراج تحسین پیش کرنا ہو گا جنہوں نے جھوٹے گریٹر اسرائیل کا خواب چکنا چور کر دیا جو مسلم ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنا چاہتے تھے۔ اب ان قربانیوں کے نتیجے میں وہ سازشیں دم توڑ گئیں۔